انگلینڈ میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ 2019ءمیں آخرکار سیمی فائنلز کی چار ٹیموں کی درجہ بندی ہفتہ کو پوری ہوگئی جب ایک ہی روز دو آخری لیگ میچوں میں انڈیا نے سری لنکا کو شکست دی اور جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو ہراتے ہوئے اپنی مایوس کن عالمی مہم کا جیت کے ساتھ اختتام کیا۔ اس کے نتیجے میں ہندوستان نے نمبر 1، اور پھر ترتیب وار آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے چار درجات کی تکمیل کی ہے۔ ٹورنمنٹ فارمٹ کے تحت نمبر 1 ٹیم کو نمبر 4 ٹیم سے پہلا سیمی فائنل 9 جولائی کو کھیلنا ہے۔ چنانچہ انڈیا اور نیوزی لینڈ مدمقابل ہوں گے۔ دوسرا سیمی فائنل 11 جولائی کو ہوگا جس میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کا مقابلہ ہوگا۔ فائنل اتوار 14 جولائی کو مقرر ہے۔
ٹیم انڈیا کو لیگ مرحلے میں انگلینڈ کے مقابل شکست ہوئی تھی جو ظاہر طور پر ویراٹ کوہلی اینڈ کمپنی کے کھیل سے کافی مشکوک رہی اور چرچا کا موضوع بنی۔ بہرحال، دوسری طرف ہندوستان نے آسٹریلیا کو لیگ میچ ہرایا تھا۔ یہ دونوں ٹیمیں ترکیب اور ردھم کے اعتبار سے اس وقت طاقتور ہیں۔ چنانچہ ہندوستان کیلئے سیمی فائنل میں دونوں کو ٹالنے کی کوشش کرنا ضروری تھا۔ اس کیلئے انھیں سری لنکا کو آخری لیگ میچ میں ہرانا ضروری تھا۔ اس کے بعد آسٹریلیا کے خلاف جنوبی افریقہ کی کامیابی نے ہندوستان کو پوائنٹس ٹیبل میں سب سے زیادہ 15 پوائنٹس کے ساتھ اول پوزیشن پر پہنچا دیا۔ یعنی انڈیا واحد ٹیم ہے جس نے سب سے زیادہ 7 میچز جیتے، ایک میچ بارش کی نذر ہوا اور ایک میں شکست (انگلینڈ کے مقابل) ہوئی۔
چار سیمی فائنل ٹیموں میں آسٹریلیا اور ہندوستان نے ایک سے زائد مرتبہ ورلڈ کپ ٹائٹل جیت رکھا ہے؛ آسٹریلیا کو پانچ مرتبہ ورلڈ چمپئن بنا، جب کہ ہندوستان نے دو چار عالمی خطاب جیتا ہے۔ سب سے بدقسمت انگلینڈ ہے جو کرکٹ کی قدیم ٹیم ہے اور تین مرتبہ ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کے باوجود عالمی خطاب سے محروم ہے، بلکہ 1992ءکے بعد وہ پہلی بار سیمی فائنلز میں رسائی حاصل کرپائے ہیں۔ اس اعتبار سے یہ اُن کیلئے زرین موقع ہے کہ اپنی دیرینہ تمنا کی تکمیل کریں۔ اس کیلئے انھیں سب سے پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو ہرانا ہوگا۔ دوسری طرف نیوزی لینڈ نے بھی اب تک ورلڈ کپ ٹائٹل نہیں جیتا ہے۔ وہ ایک بار فائنل کھیل چکے ہیں جس میں انھیں آسٹریلیا نے شکست دی۔
اس طرح موجودہ طور پر چار سیمی فائنل ٹیموں میں آسٹریلیا اور انڈیا دونوں نے ورلڈکپ جیت رکھا ہے جب کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ ہنوز عالمی خطاب سے دور ہیں۔ اتفاق سے یہ دونوں کو بھرپور موقع مل رہا ہے کہ ورلڈ چمپئن بن جائیں۔ پہلے سیمی فائنل میں انڈیا اور نیوزی لینڈ کا مقابلہ اور دووسرے میں آسٹریلیا اور انگلینڈ۔ یعنی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ جم کر کھیلیں تو فائنل میں پہنچ سکتے ہیں اور دنیائے کرکٹ کو نیا ورلڈ چمپئن یقینی طور ملے گا۔ اس کا برعکس بھی ہوسکتا ہے، یعنی انڈیا اور آسٹریلیا کا فائنل ہو تو دونوں میں سے کسی ایک کے عالمی خطابات میں اضافہ ہوگا۔ علاوہ ازیں، انڈیا اور انگلینڈ اور آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا فائنل بھی ممکنات میں سے ہے۔ بہرحال دنیائے کرکٹ کو نئے چمپئن دیکھنے کا مساوی موقع نصیب ہوا ہے۔ دیکھنا ہے عالمی خطاب سے تاحال محروم ٹیمیں کتنا فائدہ اٹھا پاتی ہیں۔