ایم اے سلام
سنجے دت اپنی پروڈیوسر پتنی مانیتا دت کے ساتھ اپنی آنے والی پولیٹیکل ایکشن فلم پرستھانم کے پرموشن میں مصروف ہیں جسے دیواکٹہ نے ڈائرکٹ کیا ہے۔ اس فلم میں سنجے دت کے علاوہ منیشا کوئرالا، جیکی شراف، چنکی پانڈے، علی فضل، ستیاجیت دوبے اور آمیرادستور کے بھی اہم کردار ہے۔ سنجے دت جب اس فلم کی ٹیم کے ساتھ 15 ستمبر کو کپل شرما کے شو میں پہنچے تو کپل شرمانے اس شو کو سنجے دت سے اپنے دلچسپ سوالوں سے پرلطف بنا دیا۔
اس موقع پر سنجے دت نے اپنے بچپن کی یادوں کو بھی تازہ کیا۔ کپل کے ایک سوال پر کہ 1960 میں ان کے والد سنیل دت کی فلم مجھے جینے دو کی شوٹنگ پر انہیں ڈاکوں کی جانب سے اغوا کرنے کی افواہ پر تفصیلی بات کی ایسی ہی چند افواہوں کی تردید کرنے والے سنجے دت سے کپل شرما نے ان سے سوال کیا کہ ممبئی کی ایک ہوٹل میں چکن سنجو بابا کے نام سے ایک ریسپی ہے وہ سنجے دت کی بنائی ہوئی ہے۔
اس پر سنجے دت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہاں یہ ریسیپی انہوں نے بنائی ہے۔ نور محمدی نامی یہ ہوٹل ڈونگری (جو بھینڈی بازار) میں واقع ہے جس کے مالکین ان کے پاس آئے تو انہوں نے انہیں چکن بناکر دیا تھا تب ہوٹل مالکین نے اس ریسیپی کو دینے کی خواہش کی یہاں ہم بتاتے چلیں کہ خالد حکیم اور راشد حکیم کی جانب سے چلائی جانے والی ہوٹل نور محمدی میں سنجو بابا کھانے کے لئے لوگ دور دور سے آتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ اس ہوٹل کی کافی لذیذ ڈش ہے۔ یہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ راتوں میں فلمی ستارے یہاں اکثر کھانے کے لئے آتے ہیں۔ اس ہوٹل کو اس خاندان کی چارنسلوں نے دیکھ بھال کی ہے۔ عبدالکریم صاحب کی جانب سے قائم اس ہوٹل کو ان کے فرزند مرحوم عبدالحکیم صاحب نے چلایا۔ پھر ان کے فرزندان خالد حکیم اور راشد حکیم نے اپنی سخت محنت سے پکوانوں سے مقبولیت دی۔ اب ان کے خاندان کی چوتھی نسل وجاہت حکیم اور دانش حکیم بھی نور محمدی ہوٹل سے وابستہ ہیں۔