ایم اے سلام

”دلبر“ ، ”ساقی ساقی“ جیسے ہٹ نمبرس دینے والی نورہ فتحی آج بالی ووڈ کے جانے مانے ناموں میں سے ایک ہے۔ آج وہ ایک اسٹار اسٹیٹس حاصل کرچکی ہیں لیکن آپ کو یہ جان کر کافی حیرانی ہوگی کہ نورہ نے جب انڈسٹری میں قدم رکھا تھا تو انہیں کافی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نورہ نے حال ہی میں ایک خاص بات چیت میں بتایا کہ ہندوستان میں بیرونی لوگوں کی زندگی مشکلوں سے بھری ہے۔

 لوگوں کو پتہ بھی نہیں ہوتا ہے کہ ہم کتنی ساری چیزوں سے گذررہے ہوتے ہیں۔ وہ ہمارا پیسہ لے لیتے ہیں ایسا میرے ساتھ بھی ہوا ہے۔ مجھے یاد ہے میری پہلی ایجنسی جو مجھے کینیڈا سے یہاں لیکر آئی تھی وہ کافی لاپرواہ تھے۔ مجھے ایسا نہیں لگتا تھا کہ مجھے سہی طریقہ سے ڈائرکٹ کیا جارہا ہے۔ تب میں نے فیصلہ لیا تھا کہ میں ان سے الگ ہو جاوں گی۔

ایسے میں انہوں نے مجھ سے کہا کہ ہم تمارا پیسہ واپس نہیں کریں گے۔ تب میں نے برانڈ پرموشن اور کمرشیل ایڈ کے ذریعہ کمائے گئے 20 لاکھ روپے گنوائے تھے۔ اس کے ساتھ نورہ نے یہ بھی بتایا کہ لوگ ان کی زبان اور ہاو بھاو کو لیکر انہیں ستاتے تھے۔ نورہ فتحی نے فلم شور سے بالی ووڈ میں اپنی شروعات کی تھی جس کے بعد انہوں نے کبھی بھی پیچھے پلٹ کر نہیں دیکھا اور وہ بالی ووڈ میں بطور ایکٹریس اور ڈانسر کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتی گئیں۔ ورک فرنٹ کی بات کریں تو نورہ فتحی ایک بار پھر سے بہت مصروف ہیں۔ کینیڈین شہریت رکھنے والی 5'-4" نورہ فتحی فی الحال اجئے دیوگن اسٹار فلم بھوج دا پرائیڈ آف انڈیا کی شوٹنگ میں مصروف ہونے والی ہیں۔ 28 سالہ اس ایکٹریس نے اب بالی ووڈ میں اپنا زبردست مقام بنالیا ہے۔ وہ ہندی کے علاوہ ملیالم اور تلگو فلمیں بھی کررہی ہیں۔

 

 

 

Find out more: