ایم اے سلام
بالی ووڈ کی اپنے دور کی مشہور اداکارہ نمی کا 25 مارچ کو ممبئی کے ایک اسپتال میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ وہ 88 برس کی تھیں۔ وہ کچھ عرصہ سے علیل بھی تھیں۔ نمی کا اصلی نام نواب بانو تھا۔ وہ 18 فروری کو 1933 میں وحیدن اور عبدالحکیم کے گھر پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنے وقت کے مشہور رائٹر علی رضا سے شادی کی جن کا سال 2007 میں انتقال ہوگیا۔
نمی نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز سال 1951 میں ریلیز ہوئی فلم ”سزا“ سے کیا۔ اس کے بعد 1952 میں ان کی فلم ”آن“ ریلیز ہوئی۔ 1952 میں ”اڑن کھٹولا“ 1955 میں بھائی بھائی، 1956 میں کندن، 1963 میں میرے محبوب، 1964 میں پوجا کے پھول، 1965 میں آکاش دیپ نمی نے برسات، دیدار، داغ، آن، امر، اڑن کھٹولا، کندن، بسنت بہار بہترین اداکاری کی۔
کہا جاتا ہے کہ نمی نے یوں تو 1949 میں آئی فلم برسات سے کیریئر کی شروعات کی تھی۔ اس کے بعد ان کی فلم ”وفا“ راج مکت اور جلتے دیپ ریلیز ہوئی۔ انہوں نے بزدل، بیدردی، بڑی بہو، اوشا کرن، آندھیاں، آبشار، الف لیلیٰ، پیاسے نین، کستوری، سوسائٹی، اڑان، چار پیسے، بھگت مہیما، راجدھانی، انجلی، چھوٹے بابو، سوہنی مہیوال، چار دل چار راہیں، شمع، دال میں کالا، جیسی فلموں میں بھی کام کیا۔ انہیں آخری بار 1986 میں ریلیز ہوئی فلم ”لواینڈ گارڈ“ میں دیکھا گیا تھا۔ نمی نے اپنے دور کے تقریباً ہر ہیرو کے ساتھ کام کیا۔ سال 1949 سے 1965 تک نمی کی اداکاری عروج پر رہی۔ اس کے بعد وہ کم ہی فلموں میں دیکھی گئیں کیونکہ جب تک دوسری اداکارائیں ان کی مقابلے میں فلمیں حاصل کرنے لگیں۔ وہ آہستہ آہستہ فلموں سے دور ہوتی گئیں۔