ایم اے سلام
آنجہانی بالی ووڈ ایکٹریس دیویا بھارتی کو ہندی فلموں کی رومانی اداکاراوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ 25 فروری 1974 میں وہ ممبئی میں پیدا ہوئی تھیں اور انہوں نے اپنے کیریئر کا 1990 میں ریلیز ہوئی تلگو فلم ”بوبلی راجہ“ سے کیا تھا۔ اس کے بعد دیویا بھارتی نے ہندی فلموں کا رخ کیا اور 1992 میں ریلیز ہوئی ڈائرکٹر راجیو رائے کی فلم ”وشواتما“ میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا زبردست ظاہرہ کیا ان پر فلمایا گیا۔ اس فلم کا گیت ”سات سمندر پار میں تیرے پیچھے پیچھے آگئی“ خوب پسند کیا گیا اور زبردست ہٹ بھی ثابت ہوا۔
اسی سال دیویا بھارتی کی اور فلمیں شعلہ اور شبنم، دل کا کیا قصور، دیوانہ، بلوان، دل آشنا ہے بھی ریلیز ہوئیں۔ دیوانہ کے لئے انہیں فلم فیر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ 1992 سے 1993 میں دیویہ بھارتی نے بالی ووڈ کی کوئی 14 فلموں میں کام کیا جو اب تک کا غیر معمولی ریکارڈ ہے۔ اور اب تک کسی ایکٹریس نے ایک ساتھ اتنی فلمیں نہیں کیں۔
1992 میں ہی دیویا بھارتی نے مشہور فلمساز ساجد نڈیاڈوالا کے ساتھ شادی کرلی۔ لیکن شادی کے صرف ایک سال بعد 5 اپریل 1993 کو دیویا بھارتی اپنی بلڈنگ سے گرکر ہلاک ہوگئیں۔ ان کی موت کے بعد ان کی فلمیں ”رنگ“ اور ”شطرنج“ ریلیز ہوئیں۔ رنگ باکس آفس پر سوپر ہٹ ثابت ہوئی۔ دیویا بھارتی کی موت پر آج بھی تجسس کے پردے پڑے ہیں۔ انہوں نے بلڈنگ سے کود کر موت کو کیوں گلے لگا لیا تھا۔ یہ آج تک کسی کو سمجھ میں نہیں آیا اور نہ ہی ان کی موت کی تفصیلات کبھی سامنے آسکیں۔ ان دنوں یہ خبریں بھی آئی تھیں کہ نشر کی حالت میں انہوں نے بلڈنگ سے چھلانگ لگائی تھی لیکن ان کی موت فطری تھی یا خودکشی کوئی نہیں بتاسکا۔