ہندوستان کی پہلی خاتون وزیر اقتصادیات نرملا سیتا رمن نے مودی 2.0 حکومت کا پہلا بجٹ جمعہ کو لوک سبھا میں پیش کیا۔ 49 سال قبل وزیراعظم اندرا گاندھی نے مرکزی بجٹ پیش کیا تھا لیکن وہ عارضی اقدام تھا اور وہ وزیر مالیات نہیں تھیں۔ نرملا سیتارمن کے پیش کردہ بجٹ کی خاص باتیں یہ ہیں کہ انھوں نے متوسط طبقہ کو کچھ راحت تو نہیں دی لیکن پٹرول، ڈیزل، گولڈ اور سلور جیسی اشیاءکو مہنگے کرتے ہوئے پوری عام زندگی کو مہنگی کردیا ہے۔ نئی دہلی کی قیمت کے اعتبار سے پٹرول میں 2.5 روپئے فی لیٹر اور ڈیزل میں 2.3 روپئے فی لیٹر اضافہ ہورہا ہے۔ ملک کے دیگر حصوں میں یہ اضافہ زیادہ ہوگا۔ مثال کے طور پر حیدرآباد میں پٹرول کی نئی دہلی کے مقابل تقریباً 5 روپئے فی لیٹر اضافی قیمت رہتی ہے۔ موجودہ طور پر حیدرآباد میں پٹرول کی قیمت لگ بھگ 75 روپئے فی لیٹر ہے یعنی بجٹ 2019-20ءکے نتیجے میں حیدرآباد میں یہ قیمت 80 روپئے فی لیٹر ہونے جارہی ہے!
مودی حکومت 1.0 تشکیل پانے سے قبل بی جے پی نے بے روزگاری، کالادھن، رشوت ستانی کا خاتمہ، بہتر لا اینڈ آرڈر، ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ اور ’اچھے دن‘ جیسے وعدے کئے تھے وہ 2014 سے 2019ءتک یونہی رکھے ، کوئی وعدہ پورا نہ کیا بلکہ ’نوٹ بندی‘ اور ’نقائص بھرا جی ایس ٹی جیسے اقدامات سے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی۔ اب 2019ءکے الیکشن کو چالاکی سے قوم پرستی اور قومی سلامتی کی طرف پھیرتے ہوئے کسی طرح کامیابی حاصل کرلی تو عملاً انھیں پچھلے تمام وعدوں سے جیسے چھوٹ مل چکی ہے۔ اب نہ وزیراعظم مودی اور نہ کوئی بی جے پی لیڈر اُن وعدوں کا نام لیتا ہے۔ اور نئی حکومت نے پہلا بجٹ پیش کیا تو عام آدمی کے لیے مزید پریشانی کی نوید لے کر آیا ہے۔
وزیراعظم مودی کے بیرونی دورے پچھلی میعاد کی طرح دوبارہ شروع ہوگئے ہیں، اب اُن کے پاس ملکی ریاستوں کے لیے شاید وقت نکلے گا۔ ہاں، جہاں کہیں ریاستی اسمبلی انتخابات ہوں، وہ اسے قومی وقار کا مسئلہ باور کرتے ہوئے لگ بھگ پوری کابینہ کے ساتھ انتخابی مہم میں کود پڑیں گے۔ ملک کے مختلف حصوں میں دوبارہ مختلف بہانوں سے ہجومی تشدد کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں۔ مذہبی اقلیتوں کے پرسنل لا میں غیرضروری مداخلت کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک کو غربت سے نکالنے اور انفراسٹرکچر کو بہتر بناتے ہوئے قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے بہت کام ہیں۔ اس کے بجائے مودی 2.0 حکومت اگر فضول سرگرمیوں میں مشغول رہے گی تو یہ قوم کے مفاد میں ہرگز نہیں ہوگا۔

Find out more: