کشمیر کا خصوصی موقف ختم کئے جانے کے بعد سے پاکستان بے چےن ہو اٹھا ہے ۔ وہ اس مسئلہ پر عالمی برادری کی ہمدردی حاصل کرنے سرگرم ہے لےکن اسے مسلسل ناکامی اور مایوسی ہی ہاتھ آ رہی ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وائےٹ ہاوز مےں صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد یہ تاثر اخذ کےا تھا کہ وہ کشمےر مسئلہ مےں امریکہ کو ثالثی کیلئے تیار کرنے مےں کامیاب ہوگئے ہےں۔ تاہم ان کی ےہ خوش فہمی چند دن سے زیارہ دیرپا نہیں رہی ۔ ہندوستان نے فوری یہ واضح کردیا تھا کہ کشمیر اےک باہمی مسئلہ ہے اور اس پر کسی تیسرے فریق کے کسی رول کی گنجائش نہےں ہے ۔ چند ہی دن بعد امریکہ نے بھی ےہ کہہ کر اپنا دامن بچالیا کہ کشمیر پر وہ ثالثی اسی وقت کریگا جب دونوں ملک اس کیلئے تیار ہوں ۔ تاہم ہندوستان اس بات کو کبھی قبول کرنے تیار نہیں ہے ۔
5 اگسٹ کو جب نرےندر مودی حکومت نے کشمیر کے خصوصی موقف کو ختم کردیا اور دفعہ 370 کو حذف کردیا تو پاکستان ایک طرح سے چراغ پا ہوگےا ۔ تاہم ہندوستان نے اپنی کامےاب سفارتی مہم ےا ڈپلومیسی کے ذرےعہ پاکستان کے تمام حربوں کو ناکام بنادیا اور وزیر اعظم نریندرمودی نے اپنے دورہ فرانس کے موقع پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات میں بھی یہ واضح کردیا کہ کشمیر ایک باہمی مسئلہ ہے اور ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے جس مےں ہندوستان اپنے طور پر جو مناسب سمجھے کارروائی کرنے تیار ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے بھی نرےند رمودی نے بات کی اور پاکستان کی جانب سے اس مسئلہ پر اقوام متحدہ کو شامل کرنے کی جو کوششیں ہو رہی تھیں انہوں نے انٹونیو گواٹیرس سے ملاقات مےں اس کے امکانات بھی عملا ختم ہی کردیا ہے ۔
ایک طرح سے ےہ کہا جاسکتا ہے کہ نرےندر مودی حکومت کی کامےاب ڈپلومےسی اور سفارتی مہم نے پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر اےک طرح سے یکا و تنہا کردیا ہے ۔ پاکستان اپنے آپ مےں اس بات کا اعتراف کرنے پر مجبور ہے کہ وہ عالمی برادری اور حد تو ےہ ہے کہ اسلامی اور مسلم ممالک کی تائید تک کشمیر کے مسئلہ پر حاصل نہیں کرسکا ہے ۔ فرانس مےں ملاقات کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کو بھی یہ احساس ہوگیا ہے کہ ہندوستان مسئلہ کشمیر مےں کسی بھی تیسرے فریق کی مداخلت قبول نہیں کریگا چاہے وہ امریکہ ہی کےوں نہ ہو۔ ہندوستان کی یہ کامیابی ایک بہترین سفارتی مہم کا نتیجہ ہے اور یہ بات دعوی کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ پاکستان اس سفارتی مہم میں کلین بولڈ ہوگیا ہے ۔ اس کی اپنی جو کوششیں اس مسئلہ پر تھیں وہ پوری طرح ناکام ہوگئی ہیں ۔ سفارتی اور اخلاقی اعتبار سے ہندوستان نے ےہ ایک بہترین کامیابی حاصل کی ہے ۔