بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی رکنیت سازی مہم کے ذریعے تقریباً 70 ملین یعنی 7 کروڑ نئے ارکان کو شامل کرتے ہوئے جملہ تعداد 180 ملین کرلی ہے جو پارٹی سربراہ امیت شاہ کے جانشین کا ڈسمبر میں انتخاب کریں گے، برسراقتدار پارٹی کے کارگزار صدر جگت پرکاش نڈا نے یہ بات بتائی ہے۔ انھوں نے جمعرات کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کیڈر کی جو جسامت ہوگئی ہے، اس سے صرف 8 ملکوں کی آبادی زیادہ ہے۔ بی جے پی نے 6 جولائی کو وزیراعظم نریندر مودی کے حلقہ انتخاب وارانسی سے اپنی رکنیت سازی مہم کا آغاز کی تھی اور یہ عمل 20 اگست کو اختتام پذیر ہوا۔
اس مہم کے دوران بی جے پی کی رکنیت کی جسامت میں 60 فی صد کا اضافہ ہوا، جس نے 20 فی صد نئے ارکان کی حد کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا جس کی اس کے دستور میں صراحت ہے۔ جے پی نڈا کے مطابق پارٹی نے آن لائن طریقوں سے زائد از 58 ملین نئے ممبرز شامل کئے اور مزید 6.2 ملین ارکان آف لائن طریقہ کار کے ذریعے پارٹی صفوں میں لائے گئے ہیں۔ مزید کچھ ڈیٹا کا حساب جوڑنا ہے اور نئے ارکان کی جملہ تعداد تقریباً 70 ملین ہوجائے گی۔ بی جے پی 2016 میں 110 ملین ارکان کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی بن گئی۔
نڈا کا دعویٰ ہے کہ مغربی بنگال میں 1 ملین کے ٹارگٹ کے مقابل 10 ملین نئے ممبرز شامل کئے گئے ہیں۔ بی جے پی نے اس ریاست میں حریفوں اور سیاسی ماہرین کو حیرت میں ڈالتے ہوئے 18 پارلیمانی نشستیں زائد از 40 فی صد ووٹوں کے ساتھ جیتی ہیں ۔ بی جے پی 2021 اسمبلی الیکشن میں مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے اور بڑی تعداد میں ٹی ایم سی ورکرز اور قائدین کو پارٹی سے دور کرلیا ہے۔ نڈا کے مطابق جموں و کشمیر میں 6 لاکھ نئے ممبرز بھی شامل کئے گئے ہیں۔
امیت شاہ بدستور صدر بی جے پی ہیں، لیکن نڈا کو رواں سال جون میں بی جے پی کا کارگزار صدر مقرر کیا گیا جب کہ گاندھی نگر ایم پی کو مودی حکومت میں وزیر داخلہ کے طور پر ترقی دی گئی۔ نڈا عین ممکن ہے مکمل وقتی صدر بی جے پی کی حیثیت سے امیت شاہ کی جگہ لیں گے۔ صدر بی جے پی کی میعاد تین سالہ ہوتی ہے، اور وہ مزید تین سال کی دوسری میعاد کا حق دار ہوسکتا ہے۔